ٹوکیو: وزیر اعظم شینزو ایبے نے، اطلاعات کے مطابق، نئے ایٹمی ری ایکٹر تعمیر کرنے کے سلسلے میں اپنی رضامندی کا اظہار کیا ہے، اگرچہ فوکوشیما بحران کے بعد ایٹمی توانائی پر وسیع تر عوامی مخالفت پائی جاتی ہے۔
بڑے خبری اداروں کے مطابق، ٹیلی وژن نیٹ ورک ٹی بی ایس کے ساتھ ایک انٹرویو میں ایبے نے کہا کہ نئے ری ایکٹر 2011 میں زلزلے و سونامی سے تباہ ہونے والے فوکوشیما (ایٹمی بجلی گھر) سے مختلف ہوں گے۔
روزنامہ مانیچی شمبن کے مطابق، ایبے نے ایک انٹرویو میں کہا، “نئے ری ایکٹر 40 سال پرانوں کی نسبت بالکل مختلف ہوں گے، جو فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر پر بحران کی وجہ بنے”۔
انہوں نے انتہائی محنت سے یہ بتانے کی کوشش کی کہ 9 شدت کے زلزلے و پیدا شدہ سونامی سے فوکوشیما کے ری ایکٹر نقصان زدہ ہوئے تھے تاہم دوسرے علاقائی ری ایکٹر کسی قسم کے نقصان سے بچے رہے۔
ایبے کے خیالات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب انہوں نے کھنڈر شدہ فوکوشیما ڈائچی پلانٹ کا دورہ کیا، جہاں آپریٹر ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو) نے پگھلاؤ کے بعد پیدا ہونے والا گند ٹھیک کرنے کے لیے ہزاروں کارکن لگا رکھے ہیں۔