جنوبی کوریائی عدالت نے چینی آتش زن کی جاپان حوالگی کی درخواست مسترد کر دی

سئیول: ایک جنوبی کوریائی عدالت نے جمعرات کو ایک چینی شہری کی جاپان کو حوالگی کی درخواست کو مسترد کر دیا، جس نے سئیول میں جاپانی سفارتخانے پر حملے میں 10 ماہ کی قید کاٹی ہے۔

عدالت نے کہا کہ 38 سالہ لیو چیانگ کو اب چین واپس بھیج دیا جائے گا۔

لیو کو پچھلے سال جنوری میں حراست میں لیا گیا تھا جب اس نے جاپانی مشن پر پٹرول بم پھینکے جن کی وجہ سے بیرونی دیوار پر جلنے کا نشان رہ گیا تاہم اور کوئی نقصان نہ ہوا۔

ٹوکیو نے آتش زنی کے ایک الگ واقعے سے تعلق کی بنا پر حوالگیِ مجرم کی استدعا کی تھی جس میں دسمبر، 2011 میں ٹوکیو میں یاسوکونی مزار کو معمولی نقصان پہنچا۔

ٹوکیو میں واقع یہ مزار جنگ میں ہلاک ہونے والے 2.5 ملین جاپانیوں کی یاد میں بنایا گیا ہے، جن میں کلیدی جنگی مجرم بھی شامل ہیں، اور یہ اکثر ملک کی زمانہِ جنگ کی جارحیت کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

تاریخ دانوں کے مطابق، کوریا اور دوسرے ممالک سے دو لاکھ خواتین کو جاپانی فوج کے چکلوں میں کام کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.