واشنگٹن: ایک اپوزیشن قانون ساز نے وزیر اعظم شینزو ایبے پر زور دیا ہے کہ وہ دوسری جنگِ عظیم میں جنسی غلاموں پر کی گئی دو عشرے قبل کی معذرت کو تبدیل نہ کریں، یہ کہتے ہوئے کہ نظر ثانی کا “الٹا نقصان” ہو گا۔
ایبے، جو ایک بے باک قسم کے قدامت پسند ہیں، نے عہدہ سنبھالنے سے قبل مطالبہ کیا تھا کہ 1993 میں اس وقت کے اعلی ترین حکومتی ترجمان یوہئے کونو کی جانب سے کی گئی سنگِ میل کی حیثیت رکھنے والی معذرت کو تبدیل کیا جائے — ایک ایسا اقدام جو ایشیائی پڑوسیوں خصوصاً جنوبی کوریا کو اشتعال دلا دے گا۔
واشنگٹن کے ایک دورے کے موقع پر دائت کے رکن موتوہیرو اونو –جن کی ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان نے 16 دسمبر کے انتخابات میں اقتدار کھو دیا تھا– نے کہا کہ تاریخ بارے خیالات کو تعلیمی ماہرین و علماء پر چھوڑ دینا چاہیئے۔ 2006 تا 2007 اپنے پچھلے دورِ حکومت کے دوران ایبے نے کہا تھا کہ جاپان نے تسکین بخش عورتوں کو براہِ راست چکلوں میں جانے پر مجبور نہیں کیا تھا۔