ٹوکیو: سینئر نائب وزیرِ ماحولیات شینجی اینوئے نے بدھ کو فوکوشیما کا دورہ کیا، اور غیر تسلی بخش صفائی کے کام کے انکشافات پر مقامی رہائشیوں سے معذرت کی۔
اینوئے نے کہا کہ حکومت تباہ شدہ فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے اطراف میں تابکار مادے صاف کرنے والے ٹھیکیداروں پر سخت گرفت کرے گی۔
وزارتِ ماحولیات نے سونامی زدہ فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھرکے نزدیک واقع قصبوں اور دیہاتوں کی صفائی، جس کا آغاز چار نسبتاً کم آلودہ علاقوں سے ہوا، کے لیے ملک کی صفِ اول کی ٹھیکیدار کمپنیوں کی خدمات حاصل کی تھیں۔
تاہم آساہی شمبن نے پچھلے ہفتے اطلاع دی تھی کہ گندی مٹی، پتے اور پانی کو براہِ راست دریاؤں میں پھینکا جا رہا ہے۔
فوکوشیما میں وزارت کے خصوصی دفتر کے سربراہ نے پیر کو اعتراف کیا تھا کہ اتھارٹی نے کم از کم دو کیسوں کی تصدیق کی ہے جس میں گندے پانی کو صفائی کے کام کے دوران براہِ راست ماحول میں شامل ہونے دیا گیا۔