ٹوکیو: وزیر اعظم شینزو ایبے نے جمعہ کو دوبارہ بیجنگ کو نشانے پر رکھ لیا، اور چین پر الزام لگایا کہ اس نے متنازع جزائر پر جاری تلخ جھگڑے کے دوران جاپانی کاروباروں کو جان بوجھ کر تکلیف میں مبتلا کیا۔
اطلاعات سے بھی بات بھی سامنے آتی ہے کہ پالیسی ساز اگلے سال جاپان میں دفاع بجٹ کو ایک دہائی سے زیادہ عرصے کے بعد پہلی مرتبہ بڑھانا چاہتے ہیں، جیسا کہ ایشیا کی دو سب سے بڑی معیشتیں مشرقی بحر چین میں ایک دوسرے کے مقابل کھڑی ہیں۔
ستمبر میں ٹوکیو کی جانب سے تین متنازع جزائر، جن کا سمندری قشر قیمتی معدنیات سے پُر سمجھا جاتا ہے، کے قومیانے کے اقدام نے پورے چین میں پُرتشدد ریلیوں کو بھڑکا دیا تھا، جہاں مظاہرین نے سفارتخانوں پر حملے کرنے اور جاپانی اسٹورز، کارخانوں، جاپانی برانڈ کا مال بیچنے والی دوکانوں کو آگ لگانے کی کوشش کی۔
مزید برآں، وزارتِ دفاع کے مطابق جمعہ کو جاپان نے کم از کم ایک لڑاکا طیارہ اڑایا جب ایک چینی ہوائی جہاز جاپانی فضا کے قریب اڑنے لگا