بیجنگ: ایک اعلی سطح کے چینی اہلکار نے متنازع جزائر کے سلسلے میں جاپان کے ساتھ مذاکرات پر زور دیا ہے، جو بظاہر بیجنگ کی جانب سے کشیدگی کم کرنے کی ایک کوشش ہے جس کی وجہ سے حالیہ دنوں میں دونوں اطراف ایک دوسرے کے پیچھے جیٹ لڑاکا طیارے اڑاتے رہے ہیں۔
سرکاری چائنہ اخبار نے جمعرات کو اطلاع دی، چین کے اعلی ترین سیاسی مشاورتی بورڈ کے سربراہ جیا چنگ لِن نے یہ اشارہ سابق جاپانی وزیر اعظم یوکیو ہاتویاما کے ساتھ بیجنگ میں ایک ملاقات کے دوران دیا۔
جیا نے تائیوان کے شمال میں واقع ننھے غیر آباد ٹاپوؤں کے لیے چینی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے کہا، “دونوں اطراف کو دیاؤیو جزائر کے گرد موجود سوالات اور دوسرے معاملات جن پر ان میں اختلافی موقف پایا جاتا ہے، سے مناسب انداز میں نپٹنا چاہیے”۔ جاپان، جو ان جزائر کو کنٹرول کرتا ہے انہیں سین کاکو پکارتا ہے۔
دوسری جنگِ عظیم کے بعد امریکی قبضے میں آنے والے یہ جزائر 1972 میں جاپان کو واپس لوٹائے گئے تھے اگرچہ بیجنگ کہتا ہے کہ وہ صدیوں سے چینی علاقے کا حصہ رہے ہیں۔ تائیوان بھی ان جزائر پر دعوی کرتا ہے۔