ٹوکیو: جاپان کے وزیرِ اعظم کے ایک مشیر کا کہنا ہے کہ جاپان اور چین کو ننھے ٹاپوؤں پر جاری جھگڑے کو فوجی تصادم میں بدلنے سے روکنے کے لیے “کھیل کے قوانین” کی ضرورت ہے، جیسا کہ حکمران اتحاد میں شریک جماعت بیجنگ کے ساتھ بہتر تعلقات کی تلاش کی تیاری کر رہی ہے۔
چین جاپان تعلقات اس وقت اچانک سرد مہرانہ ہو گئے تھے جب جاپان نے مشرقی بحر چین میں واقع جزائر کو پچھلے ستمبر میں ان کے نجی جاپانی مالک سے خرید لیا۔
چین نے پچھلے ہفتے علاقے میں دو جے 10 جنگجو طیارے اڑائے تھے، جب دو جاپانی ایف 15 طیاروں نے ایک چینی فوجی طیارے کا پیچھا کیا، جو چین کے مطابق “معمول کے گشت” پر تھا۔
جاپان نے حال ہی میں ان جزائر، جنہیں جاپان سین کاکو اور چین دیاؤیو پکارتا ہے، کے نزدیک چینی جہازوں کو باز رکھنے کے لیے کئی بار لڑاکا جیٹ طیارے بھیجے ہیں۔
چین کی جانب ہاتھ بڑھانے کی بظاہر ایک کوشش میں ایبے کے اتحادی ناتسوؤ یاماگوچی، جو چھوٹی اور عدم تشدد کی زیادہ حامی نیو کومیتو پارٹی کے سربراہ ہیں، کا اس ہفتے چین کا دورہ طے ہے، جو شاید وزیر اعظم کی جانب سے پیغام لے جا رہے ہیں۔