ٹوکیو: وزیراعظم شینزو ایبے نے منگل کو بینک آف جاپان کی جانب سے 2 فیصد افراطِ زر (مہنگائی) کا ہدف مقرر کرنے اور کھلے بازوؤں والی نرمی کی اسکیم اپنانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور اسے پالیسی میں “تاریخ ساز” تبدیلی قرار دیا۔
ایبے، جنہوں نے مرکزی بینک پر معیشت کے سلسلے میں زیادہ جارحانہ اقدامات کے لیے دباؤ ڈالا تھا، نے بینک آف جاپان اور حکومت کے ایک غیر معمولی مشترکہ بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا، “زری پالیسی پر جرات مندانہ نظرِ ثانی کی مد میں یہ لکھت پڑھت تاریخ ساز ہے”۔
دن کے شروع میں بی او جے نے حکومت کی جانب سے سخت دباؤ کے زیرِ اثر 2 فیصد افراطِ زر کا اپنا لیا، جبکہ اس نے لامتناہی زری نرمی کے لیے منصوبے بھی سیٹ کیے۔
یہ پالیسی امریکی فیڈرل ریزرو کے ماہانہ بانڈز کی لامتناہی خریداری کے پروگرام سے ملتی جلتی ہے، جو مقداری نرمی کے نام سے جانا جاتا ہے اور ستمبر میں سامنے آیا تھا۔
پیر کو جرمنی کے مرکزی بینک کے چیف جینز وئیڈ مان نے اس عمل پر سخت تنقید کی تھی، جسے انہوں نے جاپان اور ہنگری جیسے صنعتی ممالک میں حکومتوں کی جانب سے مرکزی بینکوں کے معاملات میں دخل اندازی کا نام دیا۔