ٹوکیو: سوئٹزر لینڈ سے تعلق رکھنے والے جاپانی ماہرِ مالیات اور اس کی بیوی، جو دسمبر میں ٹوکیو میں اپنے پرتعیش کونڈو سے غائپ ہو گئے تھے، کو قتل کرنے والے ایک مشتبہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ سرمایہ کاری کے نقصانات کی وجہ سے فنڈ مینجر کے خلاف دل میں بغض رکھتا تھا۔
51 سالہ ماکوتو شیمومی، جو ایک سرمایہ کار فرم چلاتا تھا، اور اس کی 48 سالہ بیوی مئیے 7 دسمبر کو وطن واپسی پر ٹوکیو کے امیر گِنزا ڈسٹرکٹ میں اپنے پرتعیش اپارٹمنٹ سے لاپتہ ہو گئے تھے۔
پولیس نے پچھلے پیر کو ایک مخبری ملنے پر کُوکی، صوبہ سائیتاما میں ایک خالی پلاٹ سے ان کی لاشیں کھود کر نکالیں، اور تب سے دو آدمیوں کو اس دوہرے قتل سے تعلق پر حراست میں لیا ہے۔
ان میں سے ایک 43 سالہ ماہی گیر کمپنی کا عہدیدار تسویوشی واتانابے ہے، جس نے قتل کا اعتراف کیا۔
اس کے پولیس کو دئیے گئے بیان کے مطابق، “شیمومی میرے سینکڑوں ملین ین کے نقصان کا ذمہ دار تھا”۔
41 سالہ دوسرے مشتبہ تاکائی کُوواہارا پر دو لاشیں ٹھکانے لگانے کا الزام عائد کیا گیا ہے، تاہم پولیس کے مطابق اس نے قتل میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔