ٹوکیو: وکلاء نے جمعہ کو کہا کہ ایسے لوگ جن کے گھر یا کھیت تباہ حال فوکوشیما ایٹمی پلانٹ کی تابکاری سے متاثر ہوئے ہیں، اگلے ماہ کلاس ایکشن مقدمات(اجتماعی مقدمات) دائر کر رہے ہیں تاکہ جاپانی حکومت سے زرِ تلافی کا مطالبہ کیا جا سکے۔
وکلاء نے کہا، کم از کم 350 رہائشی 11 مارچ کو فوکوشیما ڈسٹرکٹ کورٹ میں مقدمہ دائر کریں گے، جو آفت کی دوسری برسی ہے، اور انہوں نے اسے ریاست کے خلاف اس معاملے پر سب سے بڑا کلاس ایکشن مقدمہ قرار دیا۔ “یہ فوکوشیما کو واپس بحال کرنے کامقدمہ ہے جس میں نا تو تابکاری ہو اور نہ ہی ایٹمی توانائی۔”
دوسرے وکلاء نے کہا کہ اس طرح کے کئی دوسرے اجتماعی مقدمات 11 مارچ کو ٹوکیو ڈسٹرکٹ کورٹ میں الگ سے دائر کیے جائیں گے، جو حکومت اور ٹیپکو دونوں کے خلاف ہوں گے۔
جاپانی پولیس نے اطلاعات کے مطابق ایٹمی سیفٹی کے ادارے کے سابق سربراہ اور ٹیپکو کے عہدیداروں سےفوکوشیما ایٹمی بحران پر ممکنہ فوجداری الزامات کے تحت پوچھ گچھ کی ہے۔