ٹوکیو: جاپان اور جنوبی کوریا نے بدھ کو شمالی کوریا کے خلاف اقوامِ متحدہ کی سخت تر پابندیوں پر اتفاق کیا، جب کمیونسٹ ریاست نے انتہائی تنقید کا نشانہ بننے والے ایٹمی تجربے کے ذریعے دباؤ میں ایک قدم اضافہ کر دیا۔
جی جی پریس نے کہا، وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے جنوبی کوریائی صدر لی میونگ باک کے ساتھ ٹیلی فون پر سربراہ بات چیت کا انعقاد کیا۔
جنوبی کوریا اس ماہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا چئیرمین ہے۔
جی جی کے مطابق، ایبے نے لی کو بتایا “اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہمیں ایک ایسی قرارداد اپنانی چاہیئے جو (شمالی کوریا کے خلاف) پابندیوں میں سختی کرے”۔
لی نے ایبے کے ساتھ اتفاق کیا اور کہا: “ہمیں ایک مضبوط قرارداد کی ضرورت ہے۔ جنوبی کوریا اور جاپان کو (اس معاملے پر) تعاون کی ضرورت ہے”۔
شمالی کوریا نے تصدیق کی کہ اس نے “کامیابی سے” ایک زیرِ زمین ایٹمی دھماکہ سرانجام دیا ہے، جس سے جنوبی کوریا، جاپان، امریکہ اور اقوامِ متحدہ کے سربراہ بان کی مون کی جانب سے فوری تنقید سامنے آئی ہے۔