‘چاکلیٹ پناہ گزین’ ویلنٹائن ڈے پر میٹھے عطیے کے متلاشی

ٹوکیو: ویلنٹائن ڈے۔ چاکلیٹ سازوں کے لیے یہ شاید جیبیں بھرنے کے بہانے کے علاوہ اور کچھ نہ ہو، تاہم اس کی جاپان میں مقبولیت کی کوئی حد نہیں ہے۔ وہ جو کسی رشتے میں بندھے ہوئے ہیں، ان کے لیے یہ دن عموماً ٹوائلٹ یا ڈراؤنی سی گرل فرینڈ جیسی شکل والی چاکلیٹ کے تحفوں سے بھرپور ہوتا ہے، لیکن اکیلے مردوں کے لیے یہ دن بے قدری محسوس کرانے والا بس ایک اور دن ہی ہوتا ہے۔

تاہم ان نوجوانوں کے لیے نہیں۔ 14 فروری کسی میٹھی چیز کے بغیر گزارنے کی بجائے انہوں نے دھوپ کے چشمے پہنے اور چہرے پر ماسک چڑھائے، اور ٹوکیو کے ماچیدا اسٹیشن پر آ نازل ہوئے جہاں وہ راہگیروں سے چاکلیٹ کے عطیات مانگتے رہے۔ ان کی موجودگی کی خبر تیزی سے آنلائن پھیل گئی جہاں سینکڑوں ٹوئٹر صارفین نے ان کی حوصلہ افزائی کی۔

ان نوجوانوں نے جو کچھ بھی کیا، تاہم کوئی چیز ہمیں بتاتی ہے کہ ہم 14 مارچ کو وائٹ ڈے کے موقع پر مردوں سے چاکلیٹ مانگتی لڑکیوں کی قطاریں نہیں دیکھ سکیں گے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.