ٹوکیو (اے ایف پی): دنیا کی معمر ترین خاتون نے منگل کو ایک جاپانی نرسنگ ہوم میں اپنی پسندیدہ میکرل سُوشی ڈش کے ہمراہ اپنی 115 سالگرہ منائی۔
میساؤ اوکاوا، جو اوساکا شہر میں کیمونو کے تاجروں کی اولاد میں سے ہے، نے نشر کار کو بتایا کہ اسے اتنی لمبی عمر تک جینے کی توقع نہیں تھی تاہم “سب کا شکریہ” کہ وہ ایسا کرنے میں کامیاب رہی۔
پچھلے ماہ اوکاوا نے گنیز ورلڈ ریکارڈز کی جانب سے ایک سند وصول کی تھی جس میں اس کے دنیا کی معمر ترین خاتون ہونے کے اعزاز کی تصدیق کی گئی۔ جاپانی میڈیا کے مطابق اس کے تین بچے تھے، جن میں سے دو –ایک بیٹا اور ایک بیٹی– اب بھی زندہ ہیں اور 90 کے پیٹے میں ہیں۔
صد سالہ خاتون، جس کے چار پوتے پوتیاں/ نواسے نواسیاں اور چھ پڑ پوتے پڑ پوتیاں وغیرہ ہیں، کو اطلاع کے مطابق کبھی صحت کا کوئی بڑا مسئلہ درپیش نہیں آیا البتہ 102 سال کی عمر میں اس کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی۔
دنیا کا معمر ترین شخص بھی ایک 115 سالہ جاپانی ہی ہے جو جو اوکاوا سے کے قریب ہی کیوتو میں رہتا ہے۔