ٹوکیو: ماضی میں صبح کا اخبار پہنچانا ایک اعزاز کی بات سمجھی جاتی تھی جو محلے کے خوش قسمت بچے کو عطاء کیا جاتا، جو اپنے پڑوس کو دنیا کی خبریں مہیا کرنے کے بدلے کچھ نقدی اور پی نٹ بٹر ایم اینڈ ایمز کی صورت میں کچھ بخشیش کا حقدار قرار پاتا۔ تاہم اب اخبار پہنچانے والا مقامی لڑکا اگر بالکل ہی غائب نہیں ہوا تو نایاب ضرور ہو چکا ہے۔
ساکائی شہر، اوساکا میں ایک باپ کو بچوں کی بہبود کے ایکٹ کی خلاف ورزی کے شبہے میں حراست میں لیا گیا ہے جب اس نے مبینہ طور پر اخبار پھینکنے سے پیدا ہونے والی سخت محنت اور ذمہ داری کی اقدار اپنے بچوں میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔
اوساکا کی صوبائی پولیس نے 27 فروری کو اعلان کیا کہ ساکائی شہر کا اخبار یومیوری پھینکنے والے 31 سالہ جز وقتی ہاکر نے علاقے کے گاہکوں کو اخبار پہنچانے میں معاونت کے لیے اپنے دو بچوں کو استعمال کیا تھا۔
تو صاحبو حد سے بڑھی قانون سازی کا شکریہ کہ وہ دن عرصہ ہوا لد گئے جب اخبار پھینکے والا لڑکا (یا لڑکی) ایک شادمان مسکراہٹ لیے سائیکل کی گھنٹی بجاتے ہوئے ناگزیر ایٹمی جنگ کی خبر لایا کرتا تھا (یا کرتی تھی)۔