ٹوکیو: ماسک والے ریسلروں کے حقوق کی مہم کو 11 مارچ کو اس وقت ایک دھچکا لگا جب بلدیاتی قانون ساز بننے والے ریسلر سکل ریپیر اے جی کو بلدیاتی اسمبلی کے ایک طے شدہ اجلاس میں ماسک پہن کر شرکت سے روک دیا گیا۔
جب رپورٹروں نے انٹرویو کیا تو شہری قانون ساز سکل ریپر، جو پچھلے ماہ منتخب ہوئے تھے، نے اس مسئلے پر یہ کہتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا، “مایوس کُن۔ اگر میں اپنا ماسک اتار دوں، تو میں بالکل مختلف شخص بن جاتا ہوں۔ میں اسے نہیں اتاروں گا۔”
ریسلنگ کے ماسک –میکسیکو کی لُوچا لبرے ریسلنگ کا ایک روایتی نشان جسے جاپان میں بہت سے پیشہ ور ریسلروں نے اپنایا ہے– پر پابندی کا اقدام 6 مارچ کو اٹھایا گیا جب کونسل نے انتہائی غلبے سے بذریعہ رائے شماری فیصلہ دیا کہ ماسک پہننا ایک قانون یعنی “ایوان میں داخل ہونے والا شخص ٹوپی یا چھڑی جیسی کوئی چیز ہمراہ نہیں لائے گا” کی خلاف ورزی ہے۔
پھر بھی 44 سالہ سکَل ریپر نے اس معاملے پر پیچھے ہٹنے کی کوئی نشانی ظاہر نہیں کی اور اس فیصلے کو چیلنج کرنا جاری رکھیں گے۔