برسلز: فورڈ موٹر کمپنی کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق، جاپان اپنی معیشت کو درآمدات کے لیے کھولنے پر حقیقتاً دلچسپی نہیں رکھتا اور آنے والے آزاد تجارتی مذاکرات “ڈھکوسلا” ہیں۔
یاد رہے کہ جاپان اس ماہ کے آخر میں یورپی یونین کے ساتھ آزاد تجارتی مذاکرات شروع کرنے جا رہا ہے اور اس کے وزیر اعظم نے جمعہ کو کہا تھا کہ وہ امریکہ کی زیرِ قیادت پیسفک آزاد تجارتی معاہدے میں شمولیت کے خواہاں بھی ہوں گے، جو اس سال کے آخر تک طے پا سکتا ہے۔
اگرچہ یورپی یونین کی ادویات سازی سے ریٹٰیل تک بہت سی صنعتیں جاپان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتی ہیں، تاہم کار سازی کے شعبے کو اس پر گہرے تحفظات ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک یکطرفہ سڑک ہو گی۔
یورپی کار سازوں کی ایسوسی ایشن اے سی ای اے اس مقصد کے لیے ڈیلوٹی کی ایک تحقیق کا حوالہ دیتی ہے جس کے تخمینے کے مطابق یورپی یونین کی جاپان کو برآمد شدہ کاروں کی طلب میں 2020 تک 8,000 کاروں تک اضافہ ہو سکتا ہے، جبکہ یورپی یونین میں جاپان سے درآمدات شدہ گاڑیوں کی تعداد 443,000 یونٹس تک پہنچ سکتی ہے، جس سے یورپ میں 35,000 تا 73,000 ملازمتوں کے لیے خطرہ پیدا ہو جائے گا۔
یورپی کار ساز ادارے یورپی کمیشن اور یورپی یونین کے رکن ممالک سے اپیل کر رہے ہیں کہ مذاکرات میں ایک شق ڈالنے کے بارے میں سنجیدگی سے غور کرے جس کے تحت اگر ٹوکیو ایک برس بعد تجارت پر موجود رکاوٹیں ہٹانے میں ناکام رہے تو مذاکرات معطل کر دئیے جائیں۔