اوساکا: ایک 25 سالہ ماں کو 30 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے، جس کے دو نو عمر بچے کاٹھ کباڑ میں پڑے بھوک سے مر گئے تھے جب اس نے انہیں اپارٹمنٹ میں مقفل کر دیا۔
خبروں کے مطابق، اکیلی ماں سانائے ناکامورا اپنی 3 سالہ بیٹی اور ایک سالہ بیٹے کو مغربی اوساکا میں اپنے اپارٹمنٹ میں باقاعدگی کے ساتھ اکیلا چھوڑ کر رات اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ اس کے اپارٹمنٹ میں گزارنے چلی جایا کرتی تھی۔
آساہی شمبن کے مطابق، اس نے مارچ 2010 میں انہیں اکیلا چھوڑنا شروع کیا، جبکہ اخبار نے مزید کہا کہ اسی برس جون کے آس پاس اس نے گھر واپس آنا بند کر دیا۔ اخبار نے کہا، لیکن جب بالآخر وہ مہینے کے آخر میں گھر واپس آئی تو دونوں ننھے بچے مر چکے تھے۔
ناکامورا کو ابتدائی سماعتوں میں جاپان کی ماتحت عدالتوں نے قتل کی قصوروار قرار دیا اور اسے 30 برس قید کی سزا سنائی، اور قرار دیا اسے معلوم تھا کہ بچوں کو مناسب کھانے پینے کے بغیر اکیلا چھوڑنے سے وہ مر جائیں گے۔
آساہی اور کیودو نیوز نے بدھ کو خبر دی کہ ملک کی عدالتِ عظمی نے پیر کو وہ سزا برقرار رکھی۔