ٹوکیو: ٹوٹی ہوئی دوکانوں اور سیاہ کھڑکیوں والی گلیاں کنکریٹ کے کاٹھ کباڑ سے اٹی پڑی ہیں۔ ایک گری ہوئی چھت جیسے زمین سے ابھری ہوئی ہے۔ ایک بحری جہاز مسطح مٹی پر لم لیٹ پڑا ہے جب سونامی پورے ساحلی علاقے پر چنگھاڑتا پھرا تھا۔
گوگل اسٹریٹ ویو دنیا کو جاپان کے ویران بھوت قصبوں کی نایاب جھلک دکھا رہا ہے، جو مارچ 2011 کو وجود میں آئی جب زلزلے اور سونامی سے پیدا شدہ ایٹمی آفت نے اس علاقے کو ناقابلِ رہائش بنا دیا۔
گوگل کی یہ ٹیکنالوجی گوگل کی کیمروں سے لیس گاڑیوں کے بیڑے کی کھینچی گئی ڈیجیٹل تصاویر کو ایک دوسرے سے ملا دیتی ہے اور دیکھنے والوں کو پوری دنیا میں مختلف مقامات کے مجازی ٹور کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے، جس میں قطب جنوبی جیسی دور دراز کی جگہیں اور امریکہ میں گرینڈ کینئین جیسے لاجواب قدرتی مناظر بھی شامل ہیں۔
اب یہ ٹیکنالوجی لوگوں کو جاپان کے ایٹمی داخلہ بند علاقے میں لے جا رہی ہے، نامئے کے شہر میں، جس کے 21000 رہائشی دو برس قبل فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر سے تابکاری کے اخراج کے بعد اپنے گھروں سے بھاگے تھے اور اب اپنی زندگی کی جانب واپس لوٹنے سے معذور ہیں۔