جاپان کی معیشت ممکنہ طور پر سال کے وسط تک بحال ہو جائے گی، بی او جے سربراہ

ٹوکیو: مرکزی بینک کے نو تعینات شدہ گورنر نے جمعرات کو کہا، جاپان کی معیشت نے کمزور ہونا بند کر دیا ہے اور اسے سال کے وسط تک بحالی کے آثار دکھانے چاہئیں، جیسا کہ فروری میں توقعات سے کم ریٹیل فروخت سے نمایاں ہوا ہے کہ انہیں (گورنر) کو صارفین کا اعتماد بحال کرنے کے مشکل چیلنج کا سامنا ہے۔

بینک آف جاپان کے گورنر ہارُوہیکو کُورودا نے قانون سازوں کو بینک کی ششماہی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا، “بینک کا فی الوقت تخمینہ یہ ہے کہ معیشت نے کمزور ہونا بند کر دیا ہے”۔

کُورودا نے 2 فیصد افراطِ زر(مہنگائی) کا ہدف، جو ترجیحاً دو برسوں میں حاصل کیا جائے گا، حاصل کرنے اور معاشی بڑھوتری کے لیے برسوں سے رکاوٹ بنی تفریطِ زر کے خاتمے کے لیے وزیرِ اعظم شینزو ایبے کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عہد کیا ہے۔

کُورودا  نے کہا، بظاہر لگتا ہے کہ برآمدات، جو کلیدی امریکی اور یورپی مارکیٹوں میں کمزور طلب اور چین میں جاپان مخالف مظاہروں کی وجہ سے پِٹی ہوئی تھیں، مزید تنزلی کا شکار نہیں ہو رہیں، جبکہ نجی صرف و خرچ لچکدار رہا ہے۔

مرکزی بینک کُورودا  کی سربراہی میں 3 اور 4 اپریل کو اپنی پہلی معمول کی پالیسی میٹنگ منعقد کرے گا، جب یہ حکومتی بانڈز کی خریداری کو مزید بڑھا سکتا ہے تاکہ معیشت میں دستیاب روپے کی مقدار میں اضافہ کیا جا سکے اور نجی شعبے کی جانب سے مزید سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.