ٹوکیو: حکومت کانسائی الیکٹرک پاور کمپنی اور کیوشو الیکٹرک پاور کمپنی پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ گھرانوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں طے شدہ اضافہ کم کریں، اور کہہ رہی ہے کہ یوٹیلیٹی کمپنیوں کو اخراجات کم کرنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
کانسائی الیکٹرک (کیپکو) نے نِرخوں میں 11.88 فیصد اضافے کے لیے وزارت کو درخواست دی ہے، جو یکم اپریل سے لاگو ہو گا، جبکہ کیوشو الیکٹرک 8.51 فیصد اضافے کی خواہاں ہے۔ ٹی بی ایس کی جمعرات کی خبر کے مطابق، تاہم وزیرِ معیشت، تجارت و صنعت توشی میتسو موتیگی اور وزیرِ مملکت برائے امورِ صارفین مارساکو موری نے دونوں کمپنیوں کے عہدیداران کو بتایا کہ انہیں اپنے نرخوں میں اضافے کو کم کر کے بالترتیب 9.7 فیصد اور 6.2 فیصد کرنا چاہیئے۔
دونوں یوٹیلیٹی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہیں نِرخ بڑھانے پڑیں گے چونکہ ان کے دو ایٹمی بجلی گھروں کے علاوہ سارے پلانٹ بند پڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوٹیلیٹی کمپنیوں کے جیو تھرمل (تیل وغیرہ) پر منتقل ہونے سے اخراجات میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے، اور انہیں آپریٹنگ آمدن میں کمی کا سامنا ہے۔ کیوشو الیکٹرک نے کہا کہ اسے مختلف مراکز کی فروخت سے 14 ارب ین کے حصول کی توقع ہے۔