ٹوکیو: ایک جاپانی بیان کے مطابق، میانمار کی جمہوریت پسند شخصیت آن سان سُو کی 13 سے 19 اپریل تک جاپان کا دورہ کریں گی۔
وزارتِ خارجہ نے جمعرات کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا، یہ قریباً تین عشروں بعد ان کا جاپان کا پہلا دورہ ہو گا جب انہوں نے 1985 تا 1986 کیوتو یونیورسٹی میں بطور وزٹنگ ریسرچر کام کیا تھا۔
وہ متوقع طور پر جامعات میں تقاریر کے لیے کیوتو کا دورہ کریں گی، جاپان میں رہائش پذیر میانمار کے شہریوں سے ملاقات کریں گی اور جاپانی سیاسی رہنماؤں، بشمول وزیرِ اعظم شینزو ایبے، سے بات چیت کریں گی۔
ان کا دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب جاپان حال ہی میں زیادہ آزاد پالیسیاں اپنانے والے میانمار کو بطور تجارتی شراکت دار رام کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔
بہت سے دوسرے صنعتی ممالک کی طرح جاپان نے فوجی جنتا کے اقتدار کے دوران میانمار کے ساتھ تجارتی تعلقات اور فراخدلانہ امداد کی فراہمی جاری رکھی تھی، اور خبردار کیا تھا کہ سخت موقف اسے چین کے قریب دھکیل سکتا ہے۔