ٹوکیو: پیر کو جاری کردہ حکومتی ڈیٹا کے مطابق، جاپان نے چار ماہ میں پہلی مرتبہ فروری کے لیے اپنا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس دکھایا، جو کم ہوتے تجارتی خساروں اور بیرونِ ملک سرمایہ کاریوں سے موٹی تازی آمدن کی عکاسی کرتا ہے۔
کرنٹ اکاؤنٹ کا بیلنس — جو ملک کا بقیہ ساری دنیا سے مال، خدمات، سیاحت اور سرمایہ کاری کی تجارت ناپنے کا وسیع تر پیمانہ ہوتا ہے — نے فروری میں 637.4 ارب ین کا سرپلس درج کیا۔
وزارتِ خزانہ کے ڈیٹا کے مطابق، یہ ماہانہ سرپلس پچھلے برس (اسی ماہ) کے 1.2 ٹریلین ین کے سرپلس کے مقابلے میں قریباً آدھا رہ گیا ہے تاہم اس نے جنوری کے 364.8 ارب ین کے خسارے کو پلٹا دیا (یعنی سرپلس میں بدل دیا)۔
جاپان نے فروری میں مال کی تجارت میں 677.0 ارب ین کا خسارہ درج کیا، جو جنوری میں مندرج 1.48 ارب ین کے تجارتی خسارے سے کم ہے، تاہم معاشیات دانوں کا کہنا ہے کہ مجموعی سرپلس کی بڑی وجہ اب بھی بیرونِ ملک سرمایہ کاریوں سے ہونے والی آمدن تھی۔