واشنگٹن: امریکہ کا کہنا ہے کہ چینی کرنسی اب بھی نمایاں طور پر “کم ترقی یافتہ” ہے اور جاپان اور جنوبی کوریا کو تجارتی فائدے کے لیے اپنی کرنسیوں کی قدر میں کمی پر خبردار کیا۔
زرِ مبادلہ کی پالیسیوں پر سال میں دو بار کانگریس کو پیش کی جانیوالی تحقیق میں امریکی محکمہ خزانہ نے اس ہفتے واشنگٹن میں اعلی سطح کی بین الاقوامی ملاقاتوں سے قبل بڑے ایشیائی تجارتی شراکت داروں کو نشانہ پر رکھا۔
اس نے ٹوکیو پر زور دیا کہ “متعلقہ مقامی مقاصد کے حصول کے لیے مقامی ذرائع اور مالیاتی آلات استعمال کرنے پر ہی کاربند رہے اور مسابقانہ تخفیفِ زر اور مسابقانہ مقاصد کے لیے اپنے زرِ مبادلہ کے نرخوں کو ہدف بنانے سے باز رہے”۔
اور چین کے لیے، ایک مرتبہ پھر، دو طرفہ تجارت میں چین کے ضخیم تجارتی فائدے پر کانگریس میں تنقید کے باوجود، محکمہ خزانہ نے سرکاری طور پر بیجنگ کو کرنسی مداخلت کار قرار دینے سے اجتناب کیا، ایک ایسا اقدام جو امریکی تجارتی تناؤ میں اضافہ کر سکتا ہے۔
محکمہ خزانہ نے وون کی قدر کو محدود رکھنے کے لیے کرنسی مارکیٹوں میں مداخلت پر سئیول پر بھی چڑھائی کی۔