واشنگٹن: امریکی کسان گروہوں نے پیر کو کہا کہ اگر جاپان کو امریکی قیادت میں جاری آزاد تجارتی معاہدے کے مذاکرات میں شمولیت کی اجازت دی گئی تو وہ توقع رکھتے ہیں کہ جاپان تمام نہیں تو بیشتر زرعی مصنوعات پر ٹیرف میں رفتہ رفتہ کمی کرے گا، اگرچہ جاپانی کسانوں میں یہ تجارتی رکاوٹیں ہٹانے کے خلاف سخت مزاحمت پائی جاتی ہے۔
بین الاقوامی تجارت کے لیے نائب صدر نک گیورڈانو نے نیشنل پورک پروڈیوسرز کونسل کے موقع پر صحافیوں کو بتایا، “ہم جانتے ہیں کہ جاپان میں حساس معاملات موجود ہیں”۔
“تاہم جب آپ امریکہ کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کے مذاکرات میں شامل ہوتے ہیں تو آپ کو ٹیرف صفر کرنا پڑتے ہیں،” گیروڈانو نے جاپان کی مذاکرات میں شمولیت کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے ایک پریس کانفرنس کو بتایا۔
ٹوکیو نے بہت سی اہم امریکی زرعی مصنوعات پر دوہرے ہندسوں میں ڈیوٹیاں لگائی ہوئی ہیں، بشمول بڑے گوشت پر 38.5 فیصد، سنگتروں پر 16 سے 32 فیصد، پروسیس شدہ پنیر پر 40 فیصد، آلو کے فلیکس پر 20 فیصد، سیب پر 17 فیصد، منجمد شیریں مکئی پر 10.5 فیصد اور وائن پر 15 سے 57.7 فیصد۔