ٹوکیو: منگل کے حکومتی ڈیٹا کے مطابق، جاپان کا تجارتی خسارہ مارچ میں ایک برس قبل کے مقابلے میں چار گنا سے بھی زیادہ بڑھ کر 362.4 ارب ین ہو گیا، جیسا کہ کمزور ین نے درآمدات کی لاگت میں اضافہ کر دیا۔
وزارتِ خزانہ کے ڈیٹا کے مطابق، ماہانہ تجارتی خسارہ ایک برس قبل کے 81.8 ارب ین کے مقابلے میں وسیع ہو گیا۔
یہ بھاری خسارہ پھر بھی 480 ارب ین کے تخمینہ شدہ خسارے سے کم ہے جس کا اندازہ نیکےئی بزنس ڈیلی کے ایک سروے میں معاشیات دانوں نے لگایا تھا۔
برآمدات 1.1 فیصد اضافے سے 6.27 ٹریلین ین ہو گئیں جبکہ درآمدات 5.5 فیصد بڑھ کر 6.63 ٹریلین ین ہو گئیں۔
ڈیٹا سے پتا چلا کہ مارچ میں ین کا ڈالر کے مقابل ریٹ 94.08 ین فی ڈالر تھا جبکہ مارچ 2012 میں یہ ریٹ 81.04 تھا، جس کا مطلب ہے کہ جاپانی کرنسی کی قدر میں سالانہ بنیادوں پر 16 فیصد کی کمی ہوئی۔
سستا ین برآمد کنندگان کی مدد کرتا ہے تاہم درآمدات کا بل بھی بڑھا دیتا ہے۔
جاپان کی تیل کی درآمدات بلندی پر رہی ہیں جیسا کہ اس کے بیشتر ایٹمی ری ایکٹر 2011 کے زلزلے و سونامی اور اس سے پیدا شدہ ایک نسل کے بدترین ایٹمی حادثے کے بعد بند پڑے ہیں۔