ٹوکیو: حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی اور اس کی اتحادی نیو کومیتو پارٹی نے جمعرات کو ایوانِ زیریں میں انتخابی اضلاع کی اصلاحات کے ایک بل پر کاروائی شروع کی۔ تاہم، مرکزی اپوزیشن ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان (ڈی پی جے) اور چھ دوسری اپوزیشن جماعتوں نے کاروائی کا بائیکاٹ کیا۔
حکومت کا تجویز کردہ بِل 300 نشستوں کے ایوانِ زیریں میں ایک نشست والے انتخابی حلقوں کی تعداد میں پانچ کی کمی کر دے گا۔ تاہم، ڈے پی جے نے کہا کہ یہ کافی نہیں ہے اور وہ 80 نشستیں کم کرنے کی خواہاں ہے۔
اپوزیشن بلاک نے حکومت کی جانب سے بل کو ایوانِ زیریں میں سے فٹا فٹ گزارنے کے فیصلے کے خلاف جمعرات کو اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ (یاد رہے کہ جاپانی عدالتیں انتخابی حلقوں کی تقسیم کے غیر آئینی ہونے کا فیصلہ دے چکی ہیں۔) تاہم، یہ فیصلے اس سال کے آخر تک موثر طور پر معطل ہیں جب تک سپریم کورٹ ان پر فیصلہ نہیں دے دیتی۔
موجودہ انتخابی نظام کے مخالفین چاہتے ہیں کہ انتخابی حلقوں کی حدود کا ازسرِ نو تعین کیا جائے تاکہ آبادی کی موجودہ تقسیم کی بہتر عکاسی ہو سکے، جو پچھلے چند عشروں میں جاپانی آبادی کی شہروں کو منتقلی کی وجہ سے ڈرامائی طور پر تبدیل ہوئی ہے۔