ٹوکیو: جاپانی نگرانوں نے امریکی کمپنی ایم آر آئی انٹرنیشنل انکارپوریشن کی اثاثوں کے انصرام سے متعلق رجسٹریشن منسوخ کر دی ہے اور فرم کے خلاف فوجداری الزامات عائد کر سکتے ہیں، جس میں اس پر گاہکوں کے روپے کا غلط انتظام و انصرام اور مالیاتی رپورٹس میں جعلسازی کی دفعات لگائی جائیں گی۔
ایک برس میں جاپان میں دوسرا ایسا (مالیاتی) اسکینڈل سرمایہ کاری کے خواشمند جاپانی شہریوں کو لاحق خطرات کی نشاندہی کرتا ہے جو انتہائی کم شرح سود کے دوران منافع کے حصول کے لیے جد و جہد میں مصروف ہیں، اور یہ اس امر کی یاددہانی بھی کرواتا ہے کہ وہ اثاثوں کا انتظام کرنے والے اداروں کی جانب سے مسلسل معمول سے زیادہ شرح منافع کے اشتہارات بارے مزید ہوشیاری سے کام لیں۔
نگران اداروں نے اثاثوں کا انتظام کرنے والی کمپنیوں کی نگرانی میں اضافہ کیا ہے جب پچھلے برس روپے کے انتظام سے متعلق ٹوکیو کی کمپنی اے آئی جے انویسٹمنٹ ایڈوائزر کی جانب سے نقصان و خسارہ چھپانے کا اسکینڈل سامنے آیا تھا جس میں 1.3 ارب ڈالر کا پنشن کا روپیہ ملوث تھا۔
موجودہ اسکینڈل ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سرمایہ کار جاپانی منڈیوں کی جانب واپس بھاگ رہے ہیں، جنہیں وزیرِ اعظم شینزو ایبے کی معاشی پالیسیاں ترغیب دے رہی ہیں جن کا مقصد افراطِ زر (مہنگائی یا روپے کی گردش میں) اضافہ کرنا ہے۔