ایل ڈی پی کے پالیسی سربراہ یاسوکونی مزار پر جانا جاری رکھیں گے

ٹوکیو: جاپان کی حکمران جماعت کے پالیسی سربراہ نے اتوار کو متنازع جنگی مزار پر جا کر خراجِ تحسین پیش کرنا جاری رکھنے کا عہد کیا اگرچہ چین اور جنوبی کوریا کی جانب سے غم و غصے اور سفارتی احتجاج سامنے آیا ہے۔

قریباً 170 جاپانی قانون سازوں نے پچھلے ماہ یاسوکونی مزار کی یاترا کی تھی، جو جاپان اور 20 ویں صدی میں فوج گردی کا نشانہ بننے والے اس کے ایشیائی پڑوسیوں کے مابین ایک تلخ تنازعے کا بھڑکیلا نقطہ ہے۔

غیر ملکی ناقدین کے لیے یہ مزار ٹوکیو کی جانب سے جزیرہ نما کوریا کے وحشیانہ قبضے اور سامراجی توسیع پسندی، جو دوسری جنگِ عظیم کی وجہ بنی، کا جیتا جاگتا نشان ہے۔

سانائے تاکےچی، جو حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی پالیسی معاملات کی کونسل کی سربراہی کرتے ہیں، ان سینئر قانون سازوں میں سے ایک تھے جنہوں نے اپریل میں مزار کا دورہ کیا اور اتوار کو اس مشق  کا دفاع کیا۔

تاکےچی نے 1995  میں اس وقت کے وزیرِ اعظم کے تحت جاری شدہ سنگِ میل کی حیثیت رکھنے والے بیان پر بھی شبہات کا اظہار کیا، جس نے اعتراف کیا تھا کہ اس (حکومت) نے “ایک غلط قومی پالیسی” کی پیروی کی اور جنگ کی جانب جاتے راستے پر آگے بڑھتی رہی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.