‘امی میری مدد کرو’ فراڈ: این پی اے، عوام کا بینک ٹرانسفر فراڈ کے لیے نیا نام

ٹوکیو: قومی پولیس ایجنسی نے ایک سروے کے نتائج کا اعلان کیا ہے جس میں اس نے عوام سے ایک جرم کے ممکنہ نام بارے پوچھا تھا جو عام طور پر “بینک ٹرانسفر فراڈ” کے نام سے معروف ہے۔

یہ جرم، جو جاپان میں عام ہے، روزمرہ کی بولی میں “اورے اورے ساگی”، یعنی “یہ میں ہوں، یہ میں ہوں، فراڈ” کہلاتا ہے۔ یہ نام اس طریقہ کار کی جانب اشارہ کرتا ہے جس کے ذریعے فراڈئیے عام طور پر بچوں والے بوڑھے رشتے داروں کو کال کرتے ہیں اور ان کا بیٹا ہونے کی اداکاری کرتے ہوئے کہتے ہیں، “یہ میں ہوں،” اور پھر انتظار کرتے ہیں کہ شکار (اپنے بیٹے کا) نام بتائے گا۔ فراڈیا پھر فوری مدد اور کسی بینک اکاؤنٹ میں روپیہ منتقل کرنے کے لیے کہتا ہے۔

تاہم، چونکہ پولیس بینک اکاؤنٹ کا باآسانی سراغ لگا سکتی ہے، اس لیے فراڈ کے حالیہ واقعات میں بینک منتقلی کی بجائے نقد پیسے وصولنے کا رجحان بڑھا ہے۔

اس تبدیلی کے جواب میں پولیس نے عوام سے سروے کیا تاکہ اس جرم کے لیے نیا، زیادہ درست نام منتخب کیا جا سکے۔

پولیس کے مطابق، سب سے مقبول انتخاب “امی، میری مدد کرو فراڈ” تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.