ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے جمعہ کو ایک انٹرویو میں جاپان کے دائیں بازوں کے رہنماؤں کی جانب سے جنگی ہلاک شدگان کی یادگار متنازع مزار پر جانے کا دفاع کیا لیکن ناقدین پر جوابی وار کیا جو ان پر ترمیم پسندی کا الزام لگاتے ہیں۔
تاریخ پر چین اور جنوبی کوریا کے ساتھ تازہ ترین اشتعال کے دوران ایبے نے ایک امریکی عالم کا حوالہ دیتے ہوئے یاسوکونی مزار کو واشنگٹن کے قریب آرلنگٹن نیشنل سیمیٹری سے تشبیہ دی، جہاں وفاقی خانہ جنگی کے ہلاک شدگان کے لیے ایک حصہ موجود ہے۔
ایبے نے پالیسی میگزین فارن افئیرز کو بتایا، “میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ ہم یاسوکونی کے بارے میں بھی ایسی ہی دلیل دے سکتے ہیں، جو ان افراد کی روحوں کو محفوظ کیے ہوئے ہے جنہوں نے اپنے ملک کے لیے جانیں قربان کیں”۔
ایبے، جو 2006 تا 2007 بھی وزیرِ اعظم رہ چکے ہیں، مزار سے پرے رہے ہیں جب چین اور جنوبی کوریا نے ان کے پیش رو جونی چیرو کوئیزومی کی سالانہ یاترا کی غصیلے انداز میں مذمت کی تھی۔ تاہم ایبے کے وزراء کی ایک بڑھتی ہوئی تعداد اس کا دورہ کرتی ہے۔
یاسوکونی مزار 25 لاکھ جاپانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے جو دوسری جنگِ عظیم اور دیگر تنازعات میں ہلاک ہوئے۔