ٹوکیو: جاپان کی الیکٹرونکس دیو کمپنیوں نے خسارے والی آمدن کا ایک اور سیزن بھگتا ہے جیسا کہ پینا سانک اور شارپ کہہ رہی ہیں کہ انہوں نے پچھلے سال 12.8 ارب ڈالر کا مجموعی نقصان برداشت کیا جیسا کہ وہ مسائل سے نکلنے کی جد و جہد میں مصروف ہیں۔ (صرف سونی نے کچھ اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔)
کلیدی برآمدی منڈیوں میں سست پڑتی طلب، تزویراتی غلطیوں اور مہنگے ہوتے ین نے الیکٹرونکس کے شعبے پر ضرب لگائی ہے، جس سے فرموں کو وسیع تر اور مہنگے نو تشکیلاتی منصوبے شروع کرنے پر مجبور ہونا پڑا تاکہ وہ اپنے بیمار کاروباروں کو بحال کر سکیں۔
دریں اثناء، حالیہ مہینوں میں جاپانی کرنسی کی قیمت میں آنے والی کمی نے برآمد کنندگان کی مدد کی ہے، ان کی مصنوعات کو بیرونِ ملک زیادہ مسابقت پذیر بنایا ہے اور وطن بھیجی گئی غیر ملکی آمدن کی قدر بڑھائی ہے، جس سے ان کی بنیادیں مضبوط ہوئیں۔
تاہم کمزور ین بھی صنعتوں کے ہر مسئلے کا حل ثابت نہیں ہو سکتا، جبکہ توشیبا کہہ رہی ہے کہ مارچ تک اس کا سہ ماہی نیٹ منافع 62 فیصد کم ہو گیا جیسا کہ اس کے ٹیلی وژنوں، کمپیوٹروں اور دوسری مصنوعات کی طلب کو جھٹکا لگا۔