ٹوکیو: کابینہ کے ایک وزیر نے اتوار کو وزیرِ اعظم کے ایک معاون کی جانب سے شمالی کوریا کے اچانک دورے کا دفاع کیا جس کے بارے واشنگٹن اور سئیول نے کہا تھا کہ پیانگ یانگ کے خلاف متحدہ محاذ بنانے میں کوئی مدد نہیں کر سکتا۔
اقتصادی بحالی کے وزیرِ مملکت آکیرا آماری نے ایساؤ ای جیما کا چار روزہ دورہ وزیرِ اعظم شینزو ایبے کے اس عزم کا عکاس تھا کہ شمالی کوریا 1970 اور 1980 کے عشروں میں جاپانی شہریوں کے اغواء کے معاملے میں اپنی دیانتداری ثابت کرے۔
شمالی کوریائی پالیسی کے لیے خصوصی امریکی نمائندے گلین ڈیویز نے ابتدا میں منگل کو اپنی حیرت کا اظہار کیا تھا اور کہا ای جیما کا دورہ ان کے لیے ایک “خبر” ہے۔
جاپانی میڈیا نے ای جیما کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا، انہوں نے شمالی کوریائی اہلکاروں سے کہا کہ ٹوکیو “اس وقت تک “کوئی حرکت نہیں کرے گا” جب تک وہ تمام جاپانی مغویوں کو واپس نہیں کرتے، اغوا کاروں کو حوالے نہیں کرتے اور اغوا کے تمام کیس حل نہیں کرتے۔