ٹوکیو: کسانوں نے جاپان کے تباہ حال فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر سے صرف 15 کلومیٹر کے فاصلے پر منڈی کے لیے چاولوں کی بوائی شروع کر دی۔
یہ مارچ 2011 کی زلزلے و سونامی کی آفت کے بعد پہلا موقع ہے کہ کسان فروخت کے مقصد کے لیے چاول اگانے کی خاطر مصیبت زدہ پلانٹ کے گرد 20 کلومیٹر کے “داخلہ بند” علاقے میں گئے ہیں۔
اس علاقے کو دوبارہ درجہ بند کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو ان علاقوں تک رسائی دی جا سکے جہاں پلانٹ سے تابکاری نسبتاً کم ہے۔ ہزاروں افراد اپنے گھروں کو واپس جانے سے معذور ہیں۔
فوکوشیما کے ایک علاقائی زرعی اہلکار نے کہا، 18 مئی کو تین کسانوں نے تامورا کے شہر میں چھ ہیکٹر کے رقبے پر چاول کے کھیتوں میں پنیری لگانا شروع کی۔
یہ کسان پوٹاشیم والی کھاد استعمال کر رہے ہیں تاکہ چاول کے پودوں کو تابکار سیزیم جذب کرنے سے روکنے میں مدد مل سکے۔