مصیبت زدہ فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کو عملہ روکے رکھنے میں مشکلات کا سامنا

ٹوکیو: مصیبت زدہ فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کو مستحکم حالت میں رکھنے کے لیے ہزاروں افراد کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ پلانٹ آپریٹر کو کافی کارکن ڈھونڈنے میں مشکلات کا سامنا ہے، ایک ایسا رجحان جو بہت سوں کی توقع کے مطابق مزید بدتر ہو گا اور اس پلانٹ کو بحفاظت سبکدوش کرنے کی عشروں طویل جد و جہد آگے بڑھانے میں رکاوٹ کا باعث بنے گا۔

ایٹمی پلانٹ کے موجودہ اور سابقہ کارکنوں اور فوکوشیما پر حالات سے آگاہ دوسرے ذرائع نے بتایا، ٹوکیو الیکٹرک پاور کو، یوٹیلیٹی کمپنی جو فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کو چلا تی ہے جو مارچ 2011 میں ایک سونامی ٹکرانے کی وجہ سے پگھلاؤ کا شکار ہو گیا تھا، کو پتا چل رہا ہے کہ وہ تین ٹوٹے پھوٹے ایکٹروں کو ٹھنڈا رکھنے اور اس کے ساتھ ساتھ بجلی کی بندشوں اور ٹنوں تابکار پانی کے اخراج سے لڑنے کے لیے درکار کارکنوں کی تعداد بمشکل پوری کر پا رہی ہے۔ اور علاقے میں کم خطرناک، زیادہ اجرت والے تابکاری سے صفائی کے منصوبے، جو فوکوشیما کے پگھلاؤ کی وجہ سے شروع کرنے پڑے، بھی کارکنوں کی قلت کی ایک وجہ ہیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات چیت کرنے والے فوکوشیما کے دو پرانے ایٹمی کارکنوں نے کہا، فوکوشیما کے کچھ پرانے کارکن اس لیے کام چھوڑ رہے ہیں چونکہ ان کی تابکاری کی مجموعی زد پذیری صحت کے لیے خطرناک درجوں تک پہنچ رہی ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.