نائے پیڈا، میانمار: جاپان نے اتوار کو میانمار کے لیے ترقیاتی امداد اور قرضے کے پیکج کا اعلان کیا جو اربوں ڈالر کے مساوی ہے جیسا کہ وہ تیزی سے بدلتی قوم کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات بہتر کر رہا ہے جو کہ علاقے کی ایک کلیدی ابھرتی ہوئی منڈی ہے۔
اس (وزیر اعظم اور میانمار کے صدر کے مشترکہ بیان) نے تعاون کے شعبوں کی تفصیل بتانے سے قبل کہا، “جاپان اور میانمار کے مابین تعلقات کو اعلی درجے تک لے جانے اور دیرپا، دوستانہ اور تعاون پذیر تعلق قائم کرنے کے لیے بنیاد قائم کرنے کے طور پر جاپان اور میانمار مل کر کام کریں گے”۔
ایبے کا دورہ، جو 1977 کے بعد کسی جاپانی وزیرِ اعظم کا پہلا دورہ ہے، جاپان اور میانمار کے درمیان پہلے ہی گرم جوشانہ تعلقات میں مزید بہتری کی نوید سنا رہا ہے، جیسا کہ سیاسی اصلاحات اور بیشتر مغربی پابندیوں کے اختتام سے سابق اچھوت ریاست میں سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
بیان کے مطابق، “میانمار کی ترقی میں معاونت اور میانمار کے ساتھ اپنے بقایا جات صاف کرنے کا آپریشن نافذ العمل کرنے کے بعد، جاپان کی حکومت نے فیصلہ کیا کہ وہ ین میں قرضوں کے ساتھ ساتھ گرانٹ کی صورت میں معاونت فراہم کی جائے”۔