جج نے 3 بُلی کرنے والے طلباء، والدین کو شکار بننے والے کو زرِ تلافی ادا کرنے کا حکم دے دیا

ٹوکیو: فوکوشیما کی ضلعی عدالت نے ایک 18 سالہ لڑکے کو ہرجانے کی وصولی کا حق دیا ہے جب اسے داتے شہر، صوبہ فوکوشیما میں اس کے اسکول میں بُلیئنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

فُوجی ٹی وی نے جمعرات کو کہا، جج نے تین بُلی کرنے والے طلباء اور ان کے والدین کو حکم دیا کہ متاثرہ لڑکے کو زرِ تلافی (ہرجانے) کی مد میں 2.05 ملین ین ادا کریں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ لڑکے کو جولائی اور دسمبر 2008 کے مابین اطلاع کے مطابق بلینگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ وہ اتنا دباؤ زدہ ہو گیا کہ 14 ماہ تک اسکول جانے کے قابل نہ رہا۔

لڑکے اور اس کے والدین نے ابتدائی طور پر تینوں طلباء کے والدین سے 9.7 ملین  ین بطور ہرجانے کا مطالبہ کیا تھا جنہوں نے بلیئنگ کی، اور کہا کہ انہیں پتا ہونا چاہیئے تھا کہ ان کے بچے کیا کر رہے ہیں۔ تاہم جج نے کہا کہ والدین بلیئنگ بارے پوری طرح آگاہ تھے، یہ فرض کرنا مناسب نہیں ہو گا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.