نیویارک: امریکی قانون سازوں نے جمعہ کو “تسکین بخش عورتوں” کے لیے ملک کی اولین یادگار پر خراج تحسین پیش کیا، جنہیں دوسری جنگِ عظیم کے دوران جاپانی فوجیوں کو جنسی تسکین مہیا کرنے پر مجبور کیا گیا تھا، اور انہوں نے تاریخ پر “سفیدی پھیرنے” کی کوششوں پر فکرمندی کا اظہار کیا۔
جاپانی اہلکاروں کے حیرت و اضطراب کا باعث یہ یادگار قریباً دو لاکھ سابق تسکین بخش عورتوں کی یاد میں 2010 میں پیلے سائیڈ پارک، نیو جرسی –جو ایک بڑی کوریائی آبادی والا نیویارک کا نواحی علاقہ ہے– میں قائم کی گئی تھی۔
نمائندے مائیک ہنڈا، جنہوں 2007 میں ایوان میں ایک قرارداد کی سربراہی کی تھی جس میں جاپان کو تسکین بخش عورتوں کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا، اور مقامی نمائندے بل پیسریل نے یادگار پر دعائیہ تقریب میں حصہ لیا جو جنسی غلامی پھر کبھی نہ دوہرانے کا کہتی ہے۔
تسکین بخش عورتوں کا معاملہ جاپان اور جنوبی کوریا کے مابین سیاسی طور پر گرم ہی رہتا ہے، جہاں کچھ عمر رسیدہ تسکین بخش عورتیں باقاعدگی سے ٹوکیو کے خلاف مظاہرے کرتی رہتی ہیں۔