ٹوکیو: سابق وزیرِ اعظم یوکیو ہاتویاما نے پیر کو کہا کہ وہ اپوزیشن ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان چھوڑ رہے ہیں، جس کے قیام میں انہوں نے مدد کی تھی۔
66 سالہ ہاتویاما نے پچھلے دسمبر کے عام انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا، یہ کہتے ہوئے کہ ڈی پی جے وزیرِ اعظم یوشیکو نودا کے تحت اپنا راستہ بھول گئی ہے اور اب وہ پارٹی نہیں رہی جو انہوں نے قائم کی تھی۔
سانکےئی شمبن کے مطابق، پیر کو ہاتویاما نے ہوکائیدو میں اپنے حلقے کو اپنے فیصلے کے بارے میں مطلع کیا۔
ہاتویاما 2009 میں وزیر اعظم بنے تھے جب ڈی پی جے نے قدامت پسند لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے نصف صدی سے زائد قریباً ناقابل شکست اقتدار کو توڑا۔
تھوڑے سے وقت میں ہی ووٹروں کو ناراض اور واشنگٹن کو مشتعل کرنے کے بعد انہوں نے صرف نو ماہ وزارتِ عظمٰی پر فائز رہنے کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا، جو جاپان کے حساب سے بھی ایک قلیل مدت ہے جہاں وزرائے اعظم کا آنا جانا لگا ہی رہتا ہے۔
وہ چوتھی نسل کے سیاست دان ہیں اور اپنے دادا کے بعد خاندان میں وزیرِ اعظم بننے والے دوسرے شخص ہیں۔