ٹوکیو: ماؤنٹ فُوجی کے اطراف میں واقعہ قصبات کے رہائشی ہفتے کو خوشی سے اُبل پڑے جب یونیسکو نے جاپان کے سب سے بڑے اور سب سے زیادہ معروف پہاڑ کو عالمی ورثے کا درجہ عطاء کیا۔
مکمل مخروطی آتش فشانی دہانے کے لیے مشہور اس پہاڑ کو یونیسکو نے “ثقافتی” ورثے کی جگہ قرار دیا اور کہا کہ اس نے “فنکاروں اور شاعروں کو متاثر کیا ہے اور صدیوں سے زیارت کی جگہ رہا ہے”۔
اخباری خبروں کے مطابق، کمیٹی نے 50 منٹ تک فُوجی کے رتبے پر بحث و مباحثہ کیا، اگرچہ یہ عمل 10 منٹ تک جاری رہنے کی توقع تھی، چونکہ اراکین نے باری باری خوش منظر مخروطی شکل والے آتش فشاں کی توصیف کی۔
قریب ہی فوجینومیا میں 500 کے قریب شہری، شہر کے دفتر میں جمع ہوئے اور یونیسکو کی میٹنگ کی کاروائی بذریعہ انٹرنیٹ دیکھی جو ایک بڑی اسکرین پر منعکس کی جا رہی تھی۔
وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے ایک بیان میں کہا، “جاپانی زمانہ قدیم سے ماؤنٹ فوجی کی متغیر خوبصورتی سے متاثر ہوتے رہے ہیں اور ترغیب پاتے رہے ہیں۔
میں اپنے دل کی گہرائیوں سے خوشی محسوس کر رہا ہوں کہ ‘ہمارا فُوجیسان’ ‘دنیا کا فُوجیسان’ بن گیا ہے”۔