دنیا کی پہلی تیرنے والی پون چکی فوکوشیما پہنچ گئی

فوکوشیما: فوکوشیما، جو تباہ حال فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کا گھر اور اس میں 11 مارچ، 2011 سے انتہائی متاثر ہونے والے علاقے شامل ہیں، دنیا کی پہلی تیرنے والی پون چکی کا گھر بن گیا ہے جو بجلی پیدا کرتی ہے۔

یہ ٹربائن، جو فوکوشیما صوبے کے ساحل سے پرے بجلی پیدا کرنے کے لیے استعمال کی جائے گی، 28 جون کو خلیجِ ٹوکیو سے کھینچ کر لائی گئی جو یکم جولائی کو گہرے سمندر میں اپنے اصل مقام تک پہنچی۔ یہ ٹربائن رداس میں 80 میٹر چوڑی ہے اور 32 میٹر رقبے والے اسٹیل کے زیرِ آب جا سکنے والے ڈھانچے پر نصب ہے جسے متسوئی انجینئرنگ اینڈ شپ بلڈنگ نے تیار کیا ہے۔

پون چکیوں کا فارم بنانے کے اس منصوبے کو اطلاع کے مطابق وزارتِ معیشت، تجارت اور صنعت نے تیار و متعین کیا تھا اور اسے “فوکوشیما فیوچر” کا نام دیا گیا ہے۔ اس کے مستول کو 20 جولائی کے قریب تحریری کاروائی مکمل ہو جانے کے بعد صوبہ فوکوشیما کے ساحل سے 20 کلو میٹر دور مقام پر  لوہے کی زنجیروں کے ذریعے سمندری فرش سے باندھا جائے گا۔

یہ ٹربائن متوقع طور پر اکتوبر کے وسط سے کام شروع کر دے گی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.