ٹوکیو (اے ایف پی): جاپان کے سیاہ سوٹ والے تنخواہ دار طبقے کی فوج ظفر موج اپنی بیویوں سے جو ماہانہ الاؤنس لے کر گزارہ کر رہی ہے وہ 1980 کی بلبلہ نما معیشت کے عروج کے دنوں سے نصف ہے؛ یہ بات ایک سروے سے پتا چلی۔
اکثر گھر کے اکلوتے کماؤ فرد ہونے کے باوجود بہت سے جاپانی خاوند اپنی ساری تنخواہ خاتونِ خانہ کو پکڑا دیتے ہیں، جو خاندان کے اخراجات کا انتظام اور حساب کتاب رکھتی ہے۔
شنسئے بینک نے ایک حالیہ مطالعے میں کہا، تاہم آج کے زیادہ کفایت شعارانہ سوچ والے جاپان میں ایک اوسط تنخواہ دار کے پاس کھیلنے کے لیے صرف 38,457 ین ہوتے ہیں۔
20 سے 50 برس کی عمر کے 1000 آدمیوں سے حاصل کردہ اعدادوشمار سے پتا چلا، اخراجات پر قابو رکھنے کے لیے اوسط آدمی روزانہ کے لنچ میں 518 ین کی بچت کرتا ہے۔
بینک نے کہا، وہ ہر ماہ 7,689 ین کام کے بعد بیئر پینے –جو ان کے رفیقانِ کار کے ساتھ تعلق بنانے کے لیے اکثر لازمی حیثیت رکھنے والی نشست ہوتی ہے– کے لیے الگ کرتے ہیں، جو پچھلے برس سے 746 ین زیادہ ہے۔