چین میں جاپان مخالف مظاہروں میں تشدد پر 12 افراد کو سزا

بیجنگ: مغربی چین کے شہر زی آن میں عدالتوں نے جمعہ کو 12 افراد کو 10 برس تک قید کی سزا سنائی جنہوں نے ستمبر میں جاپان مخالف مظاہروں کی لہر کے دوران جاپانی برانڈ والی گاڑیوں اور ایک ڈرائیور پر حملے کیے تھے۔

یہ حملے جاپانی حکومت کی جانب سے مشرقی بحر چین میں واقع ننھے منے جزائر کے گروہ،  جن پر تائیوان اور چین بھی اپنا علاقہ کہہ کر دعویٰ کرتے ہیں، کی خریداری پر عوامی غم و غصے کے دوران کیے گئے۔ ڈرائیور کو شدید زخموں کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کروایا گیا اور اس کی گاڑی کو بری طرح نقصان پہنچا تھا، جبکہ (حملہ آور) کائی چھپ گیا۔

دیگر افراد کو تین مختلف اضلاع کی عدالت نے بلوہ روک پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی کرنے اور جاپانی برانڈ کی کاروں کی توڑ پھوڑ پر دو برس سے کم کی سزائیں سنائیں، یاد رہے کہ یہ تمام کاریں چینی حکومتی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے تحت پیدا کی جانے والی کاریں تھیں جنہیں چین نے بنایا تھا۔

تشدد کے دس ماہ بعد چین جاپان تعلقات انتہائی سرد مہری کا شکار ہیں اور جزائر پر کشیدگی عروج پر ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.