ٹوکیو: کالج جاؤ، نوکری ڈھونڈو، چھوکری سے ملو، اور شادی نہ کرو؟
ایک حالیہ سروے سے انکشاف ہوا ہے کہ قریباً ایک تہائی جاپانی لوگوں کو شادی کرنے اور سیٹل ہونے میں کوئی مقصد نظر نہیں آتا۔
شادی جاپانی معاشرے کی ایک پرانی جنس رہی ہے، جہاں بڑی بڑی صنعتیں شادیوں اور “اومیائی” (جوڑ ملانا یا میچ میکنگ) کے لیے مخصوص ہیں۔ تاہم حالیہ عشروں میں سماجی معیارات میں تبدیلی آئی ہے اور اکیلے رہنے والے لوگوں کی تعداد میں آئندہ برسوں میں تیزی سے اضافہ دیکھے جانے کی توقع ہے۔
اس پسِ منظر کے ساتھ میگزین جوشی سپا نے جون کے ایونٹ، جس میں شادی نہ کرنے کے فوائد میں زمین آسمان کے قلابے ملائے گئے تھے، سے متاثر ہو کر ایک سروے کروایا۔ میگزین نے انکشاف کیا کہ 37,610 جواب دہندگان میں سے 33.5 فیصد نے کہا کہ انہیں شادی میں کوئی فائدہ نظر نہیں آتا۔
جوشی سپا نے آسانی کے لیے ان نتائج کو عمر کے حساب سے گروہوں میں بھی تقسیم کیا، جس سے واضح ہوا کہ شادی میں دلچسپی نہ رکھنے والے لوگوں کا سب سے بڑا گروہ 30 کے پیٹے میں تھا، جن میں سے 40.5 فیصد نے شادی کروانے کو “نا” کہا۔