ٹوکیو: بینک آف جاپان کے سروے کے مطابق، 80 فیصد سے زائد جاپانی گھرانے اس برس اب سے قیمتوں میں اضافے کی توقع کر رہے ہیں، جو پانچ قریباً برس میں سب سے زیادہ شرح ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بینک کی جانب سے اثاثے خریدنے کی جارحانہ پالیسی کے ذریعے 2 فیصد افراطِ زر پیدا کرنے کا عہد شاید عوام کی سوچ بدل رہا ہے کہ تفریطِ زر ختم ہو جائے گی۔
سہ ماہی سروے میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ معیشت پر گھرانوں کے خیالات میں بہتری پیدا ہو رہی ہے جو سات برس کی سب سے اونچی شرح ہے، جس سے عندیہ ملا کہ اجرتوں میں ہلکے اضافے کے باوجود شاید صارفین کے خرچ میں لچک موجود رہے۔
سروے نے مثبت موڈ ظاہر کرتے ہوئے کہا، گھرانوں کے معیشت پر اعتماد کو ظاہر کرنے والا انتشاری اشاریہ جون میں منفی 4.8 سے بہتر ہو کر 17.8 پوائنٹ ہو گیا، جو سات برس میں بہترین ہے۔ مئی میں مرکزی صارفین نرخوں میں کمی بند ہو گئی تھی، جو سات برس میں پہلی مرتبہ ہوا ہے۔
بی او جے کے سروے میں، قیمتوں کمی میں اضافے کی توقع کرنے والے 80 فیصد افراد نے کہا کہ ایسی تبدیلی غیر ضروری ہے، جس سے عندیہ ملا کہ بہت سے گھرانے اب بھی شبہے میں مبتلا ہیں کہ زیادہ اخراجات کو پورا کرنے کے لیے اجرتوں میں مناسب اضافہ ہو بھی سکے گا یا نہیں۔