ٹوکیو: ہفتے کی اطلاعات کے مطابق، مرحوم جاپانی پینٹر ایکُوؤ ہیرایاما کی بیوہ نے اپنے خاوند کے قریباً 3 ملین ڈالر مالیت کے اثاثے چھپائے تاکہ بھاری ٹیکس سے بچا جا سکتا۔
چوٹی کے اخبارات کے مطابق، ہیرایاما، جو یونیسکو کے خیر سگالی کے سفیر تھے اور جنہوں نے عالمی ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے مہم چلائی، 2009 میں وفات پا گئے تھے، اور انہوں نے پیچھے ایک ارب ین سے زیادہ مالیت کے اثاثے چھوڑے جن میں سے بیشتر فن پاروں کی صورت میں تھے۔
یومیوری اور آساہی اخبارات نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا، بیشتر اثاثے ان کی موت کے بعد ایک فنی عجائب گھر کو ٹیکس سے پاک اشیاء کے طور پر عطیہ کر دئیے گئے، تاہم ان کی 87 سالہ اہلیہ کوئی 200 ملین ین سے زیادہ کی نقدی کی اطلاع دینے میں ناکام رہیں جو گھر پر رکھی گئی تھی۔
خبروں کے مطابق، انہوں نے اپنے خاوند سے وراثت میں ملنے والے حقوقِ دانش کی مالیت بھی 100 ملین ین کے قریب بتائی جو اصل مالیت سے کم تھی۔