ٹوکیو: چینی کوسٹ گارڈ کے جہاز جمعے کو پہلی مرتبہ جاپان کے ساتھ متنازعہ پانیوں میں داخل ہو گئے، جس سے پہلے ہی کشیدہ صورتحال مزید ابتر ہوئی۔
چار جہازوں نے ٹوکیو کے زیرِ انتظام جزائر کے علاقائی پانیوں میں تین گھنٹے گزارے، جہاں انہوں نے اتنے ہی جاپانی حریفوں کے ساتھ انتباہات کا تبادلہ کیا۔
جہازوں، جو ماہرین کے مطابق اغلباً مسلح ہو سکتے ہیں، کا یہ اقدام سینکاکوز، جن پر بیجنگ دیاؤیو کے نام سے دعویٰ کرتا ہے، کی ملکیت پر ابلتے تنازعے پر خدشات کو ہوا دے رہا ہے۔
یہ ایسے ایام میں سامنے آیا ہے جب جاپان کی وزارتِ دفاع نے خشکی و بحری یونٹ قائم کرنے اور نگرانی کے ڈرون طیارے حاصل کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ سرحدی جزائر کی حفاظت کی جا سکے۔
اگرچہ چینی حکومت کے جزائر کئی ماہ سے پانیوں میں آتے جاتے رہے ہیں، تاہم اس ہفتے بیجنگ کی جانب سے کئی ایجنسیوں کو کوسٹ گارڈ کے نام تلے اکٹھا کرنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ وہ پانیوں میں داخل ہوئے۔