ٹوکیو: جاپان کی ہتھیاروں پر عرصہ پرانی پابندی پر نظرِ ثانی کا وعدہ، جو زیادہ طاقتور فوج کے اقدام کا حصہ ہے، اس کے دفاعی ٹھیکے داروں کو لاگتوں میں
کمی اور منڈیوں میں توسیع کے ذریعے عالمی طور پر زیادہ مسابقت پذیر بنا سکتا ہے۔
وزارتِ دفاع نے جمعے کو کہا کہ وہ اسلحے کی برآمد پر عشروں پرانی خود عائد کردہ پابندی پر نظرِ ثانی کرے گی اور بمطابق ضرورت اقدام اٹھائے گی۔ میڈیا
اطلاعات نے کہا ہے کہ جاپان پابندی کی بجائے نئی رہنما ہدایات جاری کر سکتا ہے، جو پہلے ہی کئی مرتبہ نرم کی جا چکی ہے۔
وزارتِ دفاع نے اپنی نظرِ ثانی پر ایک وسط مدتی رپورٹ میں کہا، “ہماری عالمی مسابقت پذیر بڑھانے کے نقطہ نظر سے ٹیکنالوجی کی پیداواری بنیاد میں
بہتری پیدا کرنے کے لیے ہم امریکہ، برطانیہ اور دوسرے ممالک کے ساتھ مشترکہ بین الاقوامی تیاری و پیداوار کو جارحانہ طور پر فروغ دیں گے”۔
ہتھیاروں کی زیادہ برآمدات اور مشترکہ پیداوار کی اجازت جاپان کو مضبوط فوج قائم کرنے میں مدد دے سکتی ہے جیسا کہ اس کا نئے ساز و سامان کا بجٹ
ٹمٹا رہا ہے۔