ٹوکیو: خبروں کے مطابق، جاپان کی جوڈو اتھارٹی کا سربراہ منگل کو بعد ازاں استعفے کا اعلان کرے گا، جب جوڈو کا کھیل اپنی جائے پیدائش میں ہی اسیکنڈلوں کے ایک سلسلے، جس میں غیر مہذب کوچنگ، جنسی ہراسگی اور فنڈز کا غیر قانونی استعمال شامل ہے، کی وجہ سے داغ دار ہو گیا۔
جاپان کے اخبار یومیوری شمبن اور خبر رساں ادارے جی جی پریس نے کہا آل جاپان جوڈو فیڈریشن (اے جے جے ایف) کا سربراہ ہاروکی اُوئیما اور چار دیگر بورڈ ممبران دن کے آخر پر اجلاس میں استعفیٰ دے دیں گے۔
فیڈریشن کی ایک ترجمان خاتون نے اے ایف پی کو بتایا کہ بورڈ کا ایک اجلاس طے تھا تاہم وہ مزید تفصیلات دینے سے معذور تھی۔
(اہانت آمیز طریقے سے کوچنگ کے ملزم) کوچ نے بعد میں استعفیٰ دے دیا تھا۔
اپریل میں جوڈو کے اہلکاروں پر غیر قانونی طور پر کوچنگ کے سلسلے میں حکومتی رعایات وصول کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، جبکہ ایک ماہ بعد فیڈریشن نے الزامات کا انکشاف کیا کہ ایک زنانہ ایتھلیٹ جنسی پیش قدمیوں کے ذریعے ہراسگی کا نشانہ تھی۔