ٹوکیو: ملک کے ایٹمی نگران ادارے کے ایک اہلکار نے پیر کو کہا، جاپان کے تباہ حال فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر سے رس رس کر سمندر میں جانے والا انتہائی تابکار پانی “ہنگامی صورتحال” پیدا کر رہا ہے جسے کنٹرول کرنے میں پلانٹ آپریٹر کو مشکلات کا سامنا ہے۔
اس زہریلے پانی کے اخراج پر پڑوسی ممالک کے ساتھ ساتھ مقامی ماہی گیروں کی جانب سے بھی شدید تنقید کی گئی تھی اور یوٹیلیٹی نے تب سے وعدہ کیا ہے کہ وہ مقامی قصبات کی اجازت کے بغیر تابکار پانی تلف نہیں کرے گی۔
ٹیپکو ایک “بائی پاس” تعمیر کر کے زیرِ زمین پانی کو پلانٹ کی عمارت میں رسنے سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم سمندری پانی میں تابکار عناصر کی مقدار میں حالیہ اضافوں نے یوٹیلیٹی کو مجبور کیا ہے کہ مہینوں کے انکار واپس لے اور تسلیم کرے کہ آلودہ پانی سمندر میں پہنچ رہا ہے۔
ٹریٹیم کے طویل مدتی رساؤ کے اعتراف کے ساتھ ساتھ نگران ادارے کی جانب سے تازہ تنقید 11 ارب ڈالر کے صفائی منصوبے کی غیر یقینی صورتحال اور ایک بنیادی مسئلہ حل کرنے کے لیے ٹیپکو کو درپیش چیلنج کو نمایاں کرتا ہے: سیزیم جیسے تابکار عناصر سے آلودہ پانی کو سمندر میں جانے سے کیسے روکا جائے۔