ٹوکیو: عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا جاپان کی معیشت برسوں کی کساد بازاری سے بحال ہو رہی ہے، تاہم اس کا قرضے کا پہاڑ کم کرنے اور طویل مدتی تناظر میں بڑھوتری کو مستحکم کرنے کے لیے دور رس اصلاحات اور ایک “قابلِ اعتبار منصوبے” کی ضرورت ہے۔
پیر کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں پیش کردہ اس جائزے نے کہا دنیا کی تیسری بڑی معیشت کا قریب مدتی جائزہ “نمایاں طور پر بہتر ہوا ہے”، جس کی وجہ وزیرِ اعظم شینزو ایبے کی انتظامیہ کے تحٹ زری نرمی اور بڑھے ہوئے حکومتی اخراجات کی پالیسی ہے۔
اس نے پیش گوئی کی ہے کہ جاپان کی معیشت 2013 کے دوران 2 فیصد بڑھے گی، جسے ملک میں مضبوط طلب کی امداد حاصل ہو گی، تاہم 2014 میں صرف 1.2 فیصد بڑھے گی جیسا کہ صارفین سیلز ٹیکس میں متوقع اضافے کے بعد اپنے ہاتھ کھینچ لیں گے۔ بڑھتی ہوئی افراطِ زر ناگزیر طور پر حکومتی بانڈز پر شرح سود میں اضافہ کر دے گی، جس سے بوجھ میں اضافہ ہو گا۔
رپورٹ کے مطابق، افراطِ زر، جو ایبے کے مطابق بڑھوتری کو سہارا دینے والا جزو ہے، اس برس کے آخر تک قریباً 0 فیصد سے بڑھ کر 0.7 فیصد ہو جانی چاہیئے۔ یاد رہے کہ صارفین کی خرید و فروخت جاپانی معیشت کا تین چوتھائی حصہ بناتے ہیں۔